امِت تیواری کی نظمیں

ایک تھوڑا ایماندار دن ایک تھوڑا ایماندار دن بتانے کی خواہش میں پڑوسی کے نمسکار پر سر جھکا لیا بازار گیا اور ایک بڑے سیٹھ کو للکارا سہولیت یافتہ شہروں کی سست رفتاری پر تیکھی رائے زنی کی واچ مین کا حال چال لیا اور بہت دیر تک ہنستا رہا اپنی اس اوچھی حساسیت […]
عابد رضا کی نظمیں

ڈی مینشیا ( Dementia ) اور جینیاتی رفوگر اگلے وقتوں کے اک قصہ گو پیرِ کہنہ نے پھر دشتِ بے ماجرا سے گزرتے ہوئے نرم رو مہرباں خضر قامت مشینی فرشتے سے یوں عرض کی اے مشیں زاد ! اب میری پیرانہ سالی کے موسم میں اُن داستانوں کی چادر دریدہ ہوئی وہ جنھیں […]
تختیاں

1 سیپ پر کان دھرے ہیں اسنے وہ سب سننے کے شوق میں جو اسے نہیں بتایا گیا 2 بس ایک انچ کا فاصلہ ہے دونوں کے بیچ تصویر میں ایک فریم کی ہوئی مسکان ملبے تلے دفن ہے 3 جب بھی تم سمندر میں پتھر اچھالتے ہو وہ میری لہروں میں ترنگیں […]
جوشنا بنرجی کی نظمیں

پریمی کی موت کا دن کلاس کی ایک سہیلی نے گھر آکر کان میں بتایا کہ ایک حادثے میں پریمی کی موت ہوگئی ہے وہ اتوار کا دن تھا، چھوٹا بھائی اور میں میگی کھارہے تھے، ابھی کانٹے میں میگی پھنسائی ہی تھی ، واپس پلیٹ میں چھوڑ دی چھوٹا بھائی منہ پھاڑ کر […]
ہرے پرکاش اُپادھیائے کی نظمیں

آگرے سے آیا راجو گورکھپور میں فیمس دکان ہے چائے کی مئو سے آکر بسنے والے گورکھ رائے کی وہیں برتن دھوتا ہوا آگرے سے آنے والا راجو بیٹھ گیا جاکر ایک دن اس کے بازو برتن دھوتا جاتا تھا کیا خوب سریلا گاتا تھا عمر محض بارہ کی تھی مگر وہ کھینی […]
اوکتاویو پاز کی نظمیں

پرندہ ایک شفاف خاموشی کے سائے میں پسرا ہوا تھا دن اور مقام کی پاکیزگی خاموشی کو آئینہ بنائے ہوئے تھی آسمان میں ٹھہری روشنی اگتی گھاس کے کلیجے میں ٹھنڈک انڈیل رہی تھی زمین کی ننھی چیزیں پتھروں کے درمیان اسی روشنی میں دم سادھے پڑی تھیں اس گھڑی وقت محو آرام تھا […]
سپنا بھٹ کی نظمیں

حوا کی بیٹیاں ہم حوا کی بیٹیاں آدم زاد کی طلسمی چالوں سے نہیں بھاشا کی راجنیتی سے چھلی گئی ہیں ایشور کے لیے ہمیں ہرنی، کوئل، چڑیا نہیں بلکہ ایک انسان سمجھیے آپ ہمیں چوطرفہ لڑائیوں میں دھکیل کر ہماری ہی چھاتی پر کنڈلی مارکر کر تو رہے ہیں نسائیت اور […]
عدنان کفیل درویش کی نظمیں

ایک مردہ مزور کا بیان جن شاندار شہروں کو ہم نے بنایا روشنی سے سجایا ہمیں ان شہروں کی نیم اندھیری جگہوں میں رہائش ملی ہم نے چراغ بنائے لیکن اوروں کے لیے ہم نے خوبصورت مکان بنائے جن کے مکین ہم نہیں کوئی اور ہوا ہم نے قلم بنایا جس سے اور لوگوں […]
نیہا نروکا کی نظمیں

ایک بوسہ لے لو تم مجھ سے ملنا چاہتے ہو نا تو آؤ، ملو مجھ سے اور ایک بوسہ لے لو ملو اس قصباتی گندگی اور خوشبو سے جس نے مل کر مجھے جوان کیا جس نے کھیتوں سے کٹتے پلاٹ دیکھے محلے کے اس پرانے خستہ مکان سےملو جس کا سب سے پرانا […]
وہاگ ویبھو کی نظمیں

اسلوب میں جیون کو ایسے جینا چاہتا ہوں جیسے میرے شاعر نے جی ہے زبان۔۔۔ کوئی بھی ایک لفظ اٹھا کر اسے خوبصورت جملے میں بدل دیا اور آوازوں کو بنائے رکھا ہمیشہ معنی خیزی، انصاف، مساوات اور محبت کا طرفدار ٠٠٠ حلف نامہ پریم میں ہم اتنا خوش نہیں […]