بے وقت افطار

آمیز رضا اپنے نچلے بدن پر پرانا کمبل اوڑھے، ہاتھ میں جھلنے والا پنکھا لیے، چھت پربچھے اپنے بستر پر لیٹا ہوا تھا۔ گرم ہوا جو شہر کے اس جنوبی حصے کی دھوپ کھائی ہوئی کچی اینٹوں کی چھتوں کے اوپر چل رہی تھی، شہر کی بھیڑبھری سڑکوں کے شوروغل، کسی بس کے ہارن کی […]

چیخوف کو کیسے پڑھیں

کیتھی ایل پاپکن کولمبیا یونیورسٹی کے سلاوی زبانوں کے شعبہ کی پروفیسر ہیں۔انہوں نے چیخوف کی کہانیوں کا ایک انتخاب ان پر لکھے ہوئے مختلف اہم تنقیدی مضامین کے اقتباسات کے ساتھ ترتیب دیا ہے۔جس کا تعارف یہاں آپ کے مطالعے کے لیے پیش کیا جارہا ہے۔کیتھی نے اس میں بہت اہم باتیں کی ہیں۔ہم […]

منٹو

یہ گلدان میرے لئے ایک مصیبت بنا ہوا ہے۔اِس سے آنے والی غیر ضروری خوشبو نے میرا جینا دوبھر کر دیا ہے۔یہاں تک کہ یہ خوشبو میرے معمولات میں خلل کا سبب بن رہی ہے۔ ممکن ہے کبھی کسی نے اس میں ایسے پھول رکھ دیے ہوں یا ایسا عطر چھڑک دیا ہو جس کی […]

نیومی شہاب نائے کی نظمیں

نیومی شہاب نائے ایک شاعرہ، گیت نگار اور ناول نگار ہیں۔ ان کے والد فلسطینی اور والدہ امریکی ہیں۔ اگرچہ وہ خود کو ’’آوارہ گرد‘‘ شاعر کہتی ہیں، ان کا قیام زیادہ تر امریکہ کی جنوبی ریاست ٹیکساس کے شہر سین انٹونیو میں رہتا ہے۔نیومی نے چھ سال کی عمر میں، جیسے ہی انھوں نے […]

شکاری

مرطوب، حبس آلود دوپہر۔ آسمان پر بادل کی کترن تک نہیں۔ ۔ ۔ دھوپ میں پکی ہوئی گھاس تھکی ماندی، مایوس دکھائی دے رہی ہے، جیسے اگر بارش ہو بھی جائے تب بھی یہ کبھی سرسبز نہیں ہو سکے گی۔ جنگل خاموش، ساکت کھڑا ہے، جیسے درختوں کے اوپر سے کسی کی راہ تک رہا […]

گمشدہ رجمنٹ

ایک طاقتور فوج کی ایک رجمنٹ کو شہر کی گلیوں میں پریڈ کرنا تھی۔ دستے صبح ہی سے بیرک کے احاطے میں پریڈ کی ترتیب میں کھڑے ہونا شروع ہو گئے۔ سورج بلند ہوتا گیا اور اب سایے احاطے میں اگنے والے نوخیز پودوں کے قدموں تلے مختصر ہونے لگے۔ اپنے تازہ پالش کردہ ہیلمٹوں […]

بلیوں کا شہر

کیونجی اسٹیشن پرٹینگوؔ چیو لائن کی تیز رفتار ٹرین پر سوار ہوا۔ کمپارٹمنٹ خالی پڑا ہوا تھا۔ اس نے آج کوئی منصوبہ نہیں بنایا تھا۔ وہ جہا ں بھی گیا اور اس نے جو بھی کیا ( اور جو نہیں کیا) اپنی مرضی سے کیا۔ صبح کے دس بج رہے تھے۔ یہ گرمیوں کے دنوں […]

حسین عابد کی نظمیں

چہرہ بھر پردہ ایک مدت اداکاری کرنے کے بعد میں نے گرتے پردے سے چہرہ بھر ٹکڑا کاٹا اور عقبی سیڑھیاں اُتر گیا سرد ہوتی رات کی پتھریلی گلیوں میں مجھے ایک عورت ملی وہ برہنہ تھی اور کندھے پہ بیگ لٹکائے ٹہلنے کے انداز میں چل رہی تھی میں نے پوچھا،’’ تمہیں سردی نہیں […]

علی اکبر ناطق سے دس سوالات

تصنیف حیدر: آپ کے جتنے دوست ہیں اتنے ہی دشمن ۔ اس کی وجہ آپ کیاسمجھتے ہیں؟ علی اکبر ناطق:تصنیف صاحب آپ کے پہلے ہی سوال سے مجھے حیرت اس لیے ہوئی کہ آپ کو میرے دشمنوں اور دوستوں کی تعداد کا صحیح اندازہ ایک دوسرے ملک میں اتنی دور بیٹھ کر کیسے ہو گیا […]

منیر جعفری شہید

کوفی گھڑسوارکربلا کے سورج تلے اکھٹے ہوے ہیں۔ عمربن سعد ان سے مخاطب ہورہا ہے: ’’سپاہیو، تہانکوں ای فتح تے فخر کرنا چاہیدا! اینہدا اجر تہانکوں خدا ڈے سی۔‘‘ پھر وہ گویا ہورہا ہے: ’’لیکن ہِک کم باقی اے۔ ساڈے امیر دا حکم اے کہ حسینی فوج دیاں لاشاں کوں کچلا ونجے۔ آئو! میدان دی […]