لوہے کا بکسا اور بندوق

تنہائی  میں ڈوبتے، ابھرتے مارکُش کا پُلِسیا لائن میں یہ تیسرا سال تھا۔تین سال، جیسے تین پوری صدیاں، لوہے کے بکسے اور بندوق کے ساتھ۔لوہے کے بکسے میں بند زندگی گھسٹتی جارہی تھی۔ یہ گھسٹنا اتنی دور تک نہیں ہوتا اگر مارکُش کے پِتا جنگل چھوڑ کر مزدوری کے لیے اتنی دور تک نہیں آتے۔ […]

پریا ورما کی نظمیں

کتاب بتاتی ہے   بات نہیں کرتی، بتاتی ہے کیسے اس نے وقت کی پرچھائیں کا لباس پہنا ہے جسے ایک سے دوسرا ورق الٹتے ہوئے پڑھنے والا اتارتا چلا جاتا ہے یا کہ خود اتر جاتا ہے لباس میں   انسان اور چیونٹیوں کی قطاروں سے الگ یہ کچھ اور کہانیاں اور قصے اور […]

زبیر سیفی کی نظمیں

ماں عرف افریقی کہاوت   وہ میری ماں تھی جو کہاوتوں میں موجود تھی میرا باپ کہاوتوں سے ندارد تھا ‘اندھی پیس رہی ہے، کتے کھارہے ہیں!’ لیکن میری ماں اندھی نہیں تھی بس کم دکھائی دیتا تھا اسے اور اس سے بھی کم مجھے دکھائی دیتے رہے تمام عمر ماں کے دکھ!   ‘غریب […]

پاروتی ترکی کی نظمیں

نکدَونا چڑیا: ایک   آسمان میں اڑتے ہوئے نکدونا گیت گار ہی تھی   اس کے گیت کی مدھر آواز سنائی دے رہی تھی   پوئیں چے چے۔۔ پوئیں چے چے۔۔   اس کے اس گیت کو سن کر سبھی سمجھ گئے کہ بارش ہونے میں ابھی دیر ہے ٠٠٠   نکدونا:آدی واسی کئی چڑیوں […]

انجام کار

اس بار کیا ہوا کہ عین درگا پوجا کے دوران ایک خاص کام سے مجھے دلی آنا پڑ گیا۔آپ بنگالی نہ بھی ہوں لیکن شروع سے کلکتے میں رہے ہوں تو آپ کو بتانا نہ پڑے گا کہ درگا پوجا میں کلکتے سے کہیں اور کے لیے نکل پڑنے کی مجبوری کتنی تکلیف دہ ہوتی […]

اویناش مشر کی نظمیں

یہ شاعر ہیں اور نظمیں بھی لکھتے ہیں   شاعروں کو اب نظمیں کم کردینی چاہییں اس حقیقت سے واقف ہوتے ہوئے بھی کہ وہ اب بھی بہت کم ہیں اور مختلف ادوار اور زبانوں میں ان کی اہمیت پر لگاتار بحث بنی رہتی ہے میں اس طرح سوچا کرتا ہوں کہ ایک نظم کافی […]

کیداری کی ماں

تمہید حال ہی میں جب میں نے اخباروں میں ‘امامی اپالم’ ( خالا کے  پاپڑ)  کا اشتہار دیکھا تو حیران سا رہ گیا کیونکہ مجھے بھاگیر تی امامی یاد آ گئی تھیں۔  جب مجھے ان کے دلارے بیٹے اور اپنے بہترین دوست کیداری کی بے وقت موت کا خیال آیا تو میرے بدن میں بے […]

لولی گوسوامی کی نظمیں

نظم میں پوشیدہ معنی   ایک دن مجھے ایک ضدی، کھوجی حجتی آدمی ملا وہ ہر بیج کو پھوڑ کر دیکھ رہا تھا کہ اس کے اندر کیا ہے میں اسے آخر تک سمجھا نہیں پائی کہ بیج کے اندر پیڑ ہوتے ہیں ٠٠٠   بزدلی کا گیت   یوں تو سب جیتنا ہی سیکھتے […]

امام دستہ

قصبے میں سوکھے میووں کے سب سے پرانے بیوپاری روشن آغا کی کوٹھی میں اس صبح خفگی کا ماحول تھا۔ آنگن میں چمپا کے جھرمٹ میں چھپی چڑیاں چپ تھیں۔ تیسری کلاس میں پڑھنے والا ان کا نواسا، میسم روز کی طرح سلام کرکے ممی سے گال ملانے گیا تو انہوں نے جھڑک دیا۔ بال […]

اُڑان

اور ایک دن وہ سب کام دھندے چھوڑ کر گھر سے نکل پڑی۔ کوئی طے شدہ پروگرام نہیں تھا، کوئی سمبندھی بیمار نہیں تھا، کسی کا لڑکا پاس نہیں ہوا تھا، کسی عزیز کی موت نہیں ہوئی تھی، کسی کی لڑکی کی سگائی نہیں ہوئی تھی، کہیں کوئی سنت مہاتما نہیں آیا تھا، کوئی تہوار […]