وہاگ ویبھو کی نظمیں

اسلوب   میں جیون کو ایسے جینا چاہتا ہوں جیسے میرے شاعر نے جی ہے زبان۔۔۔   کوئی بھی ایک لفظ اٹھا کر اسے خوبصورت جملے میں بدل دیا اور آوازوں کو بنائے رکھا ہمیشہ   معنی خیزی، انصاف، مساوات اور محبت کا طرفدار ٠٠٠   حلف نامہ   پریم میں ہم اتنا خوش نہیں […]

بیج

‘تم نے ہنسنا بند کردیا ہے، تو کیا ساری دنیا منحوسیت میں ڈوب جائے؟’۔۔۔اویناش کے منہ سے نکلے یہ الفاظ اسے اس طرح سُن کرگئے تھے کہ وہ کچھ بول ہی نہیں پائی تھی۔ اس کا دماغ ایسا خالی ہوگیا تھا کہ نہ تو  اس نے پلٹ کر اس حملے کا بدلہ لینے کے لیے […]

عطر

پتلی سی گلی تھی جہاں گھر ایک دوسرے سے چمٹے کھڑے تھے۔کھڑکیاں اور چھجے اسی گلی میں جھانکتے ، جیسے اب گرے تب گرے۔عورتیں انہیں چھجوں سے لٹک کر، انہیں کھڑکیوں کے پلوں سے جھانکتے ہوئے ایک دوسرے سے گپ لگاتیں۔جو کوئی اس گلی سے گزرتا اس کے سر پر گپوں اور مصالحے دار افواہوں […]

مہیش ورما کی نظمیں

اگر یہ  ہتیا تھی   وہ کہنے میں اتنی آسان بات تھی کہ اسے لکھتے ہوئے میری زبان شرماتی تھی وہ پانی تھی اپنی روانی میں اور ہوا تھی اپنی پکار میں، صاف دلی میں اس کے ریشے سلجھے ہوئے تھے ہونے کی وجہیں بھی صاف تھیں   اگر دکھ تھی یہ بات تو یہ […]

لوہے کا بکسا اور بندوق

تنہائی  میں ڈوبتے، ابھرتے مارکُش کا پُلِسیا لائن میں یہ تیسرا سال تھا۔تین سال، جیسے تین پوری صدیاں، لوہے کے بکسے اور بندوق کے ساتھ۔لوہے کے بکسے میں بند زندگی گھسٹتی جارہی تھی۔ یہ گھسٹنا اتنی دور تک نہیں ہوتا اگر مارکُش کے پِتا جنگل چھوڑ کر مزدوری کے لیے اتنی دور تک نہیں آتے۔ […]

پریا ورما کی نظمیں

کتاب بتاتی ہے   بات نہیں کرتی، بتاتی ہے کیسے اس نے وقت کی پرچھائیں کا لباس پہنا ہے جسے ایک سے دوسرا ورق الٹتے ہوئے پڑھنے والا اتارتا چلا جاتا ہے یا کہ خود اتر جاتا ہے لباس میں   انسان اور چیونٹیوں کی قطاروں سے الگ یہ کچھ اور کہانیاں اور قصے اور […]

زبیر سیفی کی نظمیں

ماں عرف افریقی کہاوت   وہ میری ماں تھی جو کہاوتوں میں موجود تھی میرا باپ کہاوتوں سے ندارد تھا ‘اندھی پیس رہی ہے، کتے کھارہے ہیں!’ لیکن میری ماں اندھی نہیں تھی بس کم دکھائی دیتا تھا اسے اور اس سے بھی کم مجھے دکھائی دیتے رہے تمام عمر ماں کے دکھ!   ‘غریب […]

پاروتی ترکی کی نظمیں

نکدَونا چڑیا: ایک   آسمان میں اڑتے ہوئے نکدونا گیت گار ہی تھی   اس کے گیت کی مدھر آواز سنائی دے رہی تھی   پوئیں چے چے۔۔ پوئیں چے چے۔۔   اس کے اس گیت کو سن کر سبھی سمجھ گئے کہ بارش ہونے میں ابھی دیر ہے ٠٠٠   نکدونا:آدی واسی کئی چڑیوں […]

انجام کار

اس بار کیا ہوا کہ عین درگا پوجا کے دوران ایک خاص کام سے مجھے دلی آنا پڑ گیا۔آپ بنگالی نہ بھی ہوں لیکن شروع سے کلکتے میں رہے ہوں تو آپ کو بتانا نہ پڑے گا کہ درگا پوجا میں کلکتے سے کہیں اور کے لیے نکل پڑنے کی مجبوری کتنی تکلیف دہ ہوتی […]

اویناش مشر کی نظمیں

یہ شاعر ہیں اور نظمیں بھی لکھتے ہیں   شاعروں کو اب نظمیں کم کردینی چاہییں اس حقیقت سے واقف ہوتے ہوئے بھی کہ وہ اب بھی بہت کم ہیں اور مختلف ادوار اور زبانوں میں ان کی اہمیت پر لگاتار بحث بنی رہتی ہے میں اس طرح سوچا کرتا ہوں کہ ایک نظم کافی […]